حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سیستانی کے نمائندے اور حرم امام حسین (ع) کے متولی حجت الاسلام و المسلمین شیخ عبدالمہدی کربلائی نے نجف اشرف میں آستان حسینی کے تعاون سے منعقد ہونے والے کانفرنس "مکالمہ اور انسانی ترقی" میں شریک اسلامی اور مسیحی شخصیات سے ملاقات کی۔
حجت الاسلام و المسلمین سید احسان صالح الحکیم، مکالمہ اور انسانی ترقی فاؤنڈیشن کے سربراہ نے اس ملاقات میں کہا: ہم نے اس کانفرنس کا انعقاد "فکر کی آزادی اور بقائے باہمی" کے عنوان سے کیا اور مسلمانوں اور مختلف ممالک کے مسیحی اسکالرز کو مدعو کیا،شاید پہلی یہ بار ہوا ہے کہ جامعۃ الازہر کے علماء، یونیورسٹی آف تیونس، یونیورسٹی آف لبنان، عیسائی مذہبی اسکالرز کا گروپ کہ جو بہت سے رجحانات کی نمائندگی کرتا ہے، اور کئ ممالک کے چرچ کے نمائندے اس کانفرنس میں شریک ہوئے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: اس کے علاوہ عراق کی مختلف یونیورسٹیوں سے کردستان سے بصرہ تک مختلف فرقوں نے اس کانفرنس میں شرکت کی جس کا مقصد مختلف مذہبی برادریوں کے افراد کے درمیان پرامن بقائے باہمی کے تصور کو فروغ دینا تھا، کانفرنس چھ سیشنز پر مشتمل تھا، ہر سیشن ایک مخصوص محور کے بارے میں بات کرتا تھا، جس نے شرکاء کو فکری افزودگی فراہم کی۔
مکالمہ اور انسانی ترقی "ڈائیلاگ اینڈ ہیومنائزیشن" فاؤنڈیشن کے سربراہ نے کہا: کانفرنس کا ایک اہم ترین مقصد شرکاء کو عراق اور عراقیوں کے بارے میں اور معاشرے میں ان کے پرامن بقائے باہمی کے بارے میں آگاہ کرنا تھا، شرکاء کا ردعمل حیران کن تھا، کیوں کہ انہیں ہمیشہ سے ہی میڈیا کے ذریعے عراق کی صرف منفی چیزیں ہی دکھائی گئی تھیں، انہوں نے جب اس کانفرنس میں عراقیوں کی مہمان نوازی دیکھی اور عراقیوں کی آپس میں محبت دیکھی تو حیران ہی رہ گئے۔